تحریر : اڈوکیٹ تصور حسین نقوی، پاکستان
ایران نے خود تمام مسلمانوں کے مفاد کی حامی اور فرقہ واریت سے دور حکومت ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے
ماضی سے حال تک ایک جائزہ
نیشنل کرائم ریکارڈس کے ڈاٹا کے مطابق ۲۰۱۴ءکے آخر تک ملک بھر میں ۸۲,۱۹۰؍مسلم قیدی ہیں
مسلمانوں کو سیکولر اورفرقہ پرست کے سحر سے نکل کر ووٹ کی طاقت کو پہچاننا ہوگا۔اپنی ریاست کے لحاظ سے فیصلہ لینا ہوگا
وزیراعظم کے دورہ سے چاہ بہار سے ساحل گجرات تک ۱۴؍سو کلو میٹر زیرسمندر گیاس پائپ لائن پراجکٹ کی تعمیر میں پیشرفت ہوگی
آگسٹا ویسٹ لینڈ کیس میں جو کچھ انکشاف ہوا، وہ ’’بہت اہم اور نہایت سنگین‘‘ ہے
دلت، دلت تو رہیں لیکن بودھ مذہب کی شکل میں وہ مسلمانوں کے خلاف ایک بڑا دشمن کھڑا کردے
برسوں سے وہاں پانی کے لئے بے ایمان حکومتیں کام کررہی ہیں اور ایک منصوبہ وہ ہے جس کو پورا کرنے کے لئے آٹھ سو گنا رقم ادا کی جاچکی ہے مگر وہ پورا نہیں ہوا
ملت واحدہ کی بیشتر توانائیاں انہیں مسلکی فتنوں کوہوا دینے یا دبانے میں صرف ہوتی رہی ہیں
کاروبار اور سرمایہ کاری کی وجہ سے انڈیا اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات بڑھ رہے ہیں
نظریاتی طور شدت پسند اور خود سر اور خود کو غیر سیاسی تنظیم کے طور پر متعارف کروانے والی جماعت آر ایس ایس
ہر با ضمير اورغيرت مندخواه وه مسلم ہو يا غير مسلم اور عرب ہو يا عجم
گزشتہ لوک سبھا انتخاب سے لےکر ملک کی موجودہ صورت حال پر ایک نظر ڈالی جائے ،
بھارتیہ جنتا پارٹی میں مودی کے دور کے آغاز کے ساتھ ہی اڈوانی دور ختم ہو گیا ہے.پارٹی یا حکومت میں ان کا کوئی دخل نہیں ہے اور نہ
مغربی اور شمالی بھارت میں پارٹی کو اپوزیشن کی پوزیشن میں دھکیل دیا گیا ہے. مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بھی اس کی یہی
امریکہ کے صدر باراک اوباما نے گزشتہ ہفتے یہ بیان دے کر سب کو حیران کر دیا کہ ان کے ملک کو تربیت یافتہ ’’دہشت گردوں’’ سے
مودی حکومت اپنا پہلا بجٹ لے کر عوام کے دروازے پر آ کھڑی ہوئی ہے. اچھے دنوں کے جملوں کے درمیان عام آدمی کو مودی حکومت
نئی دہلی! کانگریس پارٹی میں لوک سبھا 2014 انتخابات میں شکست کے بعد بحران اور گہراتا جا رہا ہے. مہاراشٹر، اتر پردیش، آسام اور ہریانہ
کچھ اور سخت فیصلہ لئے جانے کی حکومت بات کر رہی ہے. مطلب گیس کا سلنڈر اور پٹرول اور ڈیزل میں اضافہ ہو سکتا ہے. سوال یہ ہے کہ
منزلیں کیسے طے ہوتی ہیں؟لیڈر ی کا آغاز ایک معمولی ورکر کی حیثیت سے ہی کیوں نہ ہوا ہو اور پارٹی چاہے کوئی بھی ہو۔ اپنے
امریکہ بہادر داعش کے عراق کے شمالی علاقوں پر قبضے کے بعد سے بہت پھرتیاں دکھا رہا ہے۔ ابھی داعش کے قبضے کو چند ہی
یونیورسٹی خود مختاری اغوا کا ایک کھیل دہلی میں چل رہا ہے. اس کھیل میں اتفاق سے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن، سی پی ایم اور
اچھے دن تو ضرورآئیں گے یہ مودی جی ہی نہیںبلکہ این ڈی اے کاوعدہ ہے ،اب یہ الگ سی بات ہے یہ وعدہ ملک کے سواسوکروڑہندوستانیوں
مودی حکومت کو اقتدار سنبھالے تین ہفتہ سے زیادہ ہو گئے ہیں. ایک طرف جہاں سماج کے کچھ طبقوں کو اس حکومت سے ڈھیروں امیدیں
دسمبر 2013 میں ہوئے دہلی اسمبلی کے انتخابات میں ایک سیاسی طاقت بن کر ابھری عام آدمی پارٹی سے ملک کے مستقبل
ذہن وجسم کو تھکا دینے والے 2014کے پارلیمانی الیکشن میں اپنی حر یف جماعتوں کے لشکر وں کو رو ند تے ہوئے بالآخر نر یند ر مودی